حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے توہینِ رسولؐ پر مبنی کتاب "شیطانی آیات" کے مصنف سلمان شاتم رشدی پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والا شیطان اپنے انجام کے قریب ہے۔ تین دہائیاں گزر جانے کے بعد عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سکون کا سانس لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے تینتیس سال قبل جب کتاب ”شیطانی آیات“ منظرِ عام پر آئی تو بانی انقلاب اسلامی ایران سید روح اللہ خمینیؒ ہی وہ رہنما تھے جنہوں نے ایک شرعی حاکم، مرجع تقلید اور ولی امر کی حیثیت سے شیطان رشدی کے قتل کا فتوی صادر فرمایا۔ اس وقت ایران کے علاوہ تمام عالمِ اسلام پر سکوت طاری رہا اور کوئی مسلم رہنما ایسی جرات کے ساتھ ناموسِ رسالت کا دفاع نہ کرسکا۔